Striking thoughs – By Sultan Shah

جہاں سوالات پر پابندی لگائی جائے اور ڈنڈے کا زور ہو ایسے معاشرے کا مستقبل مشکوک ہے… حصولِ علم کی خاطر اٹھائے گئے سوالات روشن مستقبل کی نوید ہیں اور دنیا کی ہئیت تبدیل کر سکتے ہیں

سوالات انسانی ذہن کی جستجو اور ترقی کا بنیادی عنصر ہیں۔ جب کسی معاشرے میں سوالات کرنے کی آزادی کو دبایا جاتا ہے، تو اس معاشرے کی تخلیقی صلاحیتوں اور اختراعات کی راہیں مسدود ہو جاتی ہیں۔ علم کا حصول اور اس کے ذریعے سوالات کرنا ہمیں نئے حقائق، نظریات اور ایجادات کی جانب لے جاتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جہاں سوالات کو اہمیت دی گئی، وہاں ترقی کی راہیں ہموار ہوئیں۔ لہٰذا، ایک روشن اور ترقی یافتہ مستقبل کے لیے سوالات کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا اور ان کے جوابات کی تلاش میں لگے رہنا بے حد ضروری ہے.

“لوگوں کو آزادی سے جینے دیں…ورنہ بآواز اور بے آواز چیخیں…آپ کا جینا دوبھر کر دیں گی!”

کسی کی خاموشی کو کمزوری نہ سمجھیں اور نہ کمزوروں کو اپنا محتاج جانیں…یاد رہے کہ خاموش چیخیں…سب سے زیادہ گونجتی ہیں۔ جب آپ کسی کی سانسوں پر پہرہ لگاتے ہیں…تو ایک دن… آپ کا سکون بھی چھین لیا جائے گا۔ آزادی، صرف حق نہیں — انسان کی روح کی ضرورت ہے۔ اس لیے انسانوں کو اپنا غلام سمجھنا چھوڑ دیں!

کہانی کا ثانوی کردار، اپنی اداکاری کا معیار بلند کر کے بہت سے مرکزی کرداروں پر سبقت لے جا سکتا ہے!” — سلطان شاہ

ہم اکثر سمجھتے ہیں کہ صرف وہی لوگ اہم ہوتے ہیں جو نمایاں نظر آتے ہیں،اور جنہیں سب پہچانتے ہیں۔ لیکن سچ یہ ہے کہ—
اثر ڈالنے کے لیے، مشہور ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ پسِ منظر میں بھی ہیں… تو بھی آپ کا جذبہ، آپ کی محنت، آپ کی سچائی —
کہانی کا رخ بدل سکتی ہے۔ آپ کہاں کھڑے ہیں یہ اتنا اہم نہیں،
کہ جتنا اہم یہ ہے کہ آپ کیسے کھڑے ہیں —ہواؤں کا رخ بدلنے کیلئے بس یہی کافی ہے۔

Leave a comment